مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس کے نئے سربراہ یحیی السنوار نے اپنے موقف کو دہراتے ہوئے تنظیم کو غیر مسلح کرنے سے واضح طور پر انکار کردیا ہے۔
المیادین کے مطابق شہید اسماعیل ہنیہ کے جانشین نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اسرائیل کو تسلیم کرنے پر مجبور نہیں کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران اور دیگر ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات ہرگز ختم نہیں کریں گے۔ امریکہ اور صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے بعد کثیر جماعتی حکومت تشکیل دینے کے دباو کے بعد انہوں نے کہا کہ کوئی بھی طاقت ہمیں اسلحہ زمین پر رکھنے پر مجبور نہیں کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین اور اپنی قوم کی آزادی کے لئے لڑ رہے ہیں۔ صہیونی حکومت کے خلاف ہماری جنگ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہے۔ ہم اپنی قوم کی حمایت کے لئے مسلح جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے قیدیوں کے تبادلے کے حوالے صہیونیوں کو دھکمی دی کہ ہمارے قیدی آزاد ہوئے بغیر صہیونی یرغمالی رہا نہیں ہوں گے۔
یاد رہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ کے بعد صہیونی حکام کو امید تھی کہ حماس کا عسکری ونگ القسام بریگیڈ جدا کیا جائے گا اور تنظیم کی قیادت خالد مشعل یا موسی ابومرزوق کو ملے گی تاہم یحیی السنوار کے انتخاب سے ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔
یحیی السنوار کا انتخاب صہیونیوں کے لئے پہلا جواب دیا تھا۔
آپ کا تبصرہ